یہ بات پاکستانی 77 سالہ سیاستدان سید فخر امام شاہ نے آج بروز ہفتہ اسلام آباد میں ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سید فخر امام نے امریکی پابندیوں نے ایران کی ترقی کو روکا ہے اور ایرانی شہریوں کے لئے بہت ساری پریشانیوں کے باعث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے دو دوروں کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی سیاست دان نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
ٹڈیوں کے خلاف جنگ میں ایران کی شاندار کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سخت امریکی پابندیوں کے باوجود ایران نے ٹڈیوں کے حملے سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ٹڈیوں کے کنٹرول اور مقابلہ کیلیے تکنیکی اور کیمیائی ضروریات کو پورا کر سکے گا۔
انہوں نے ٹڈیوں سے نمٹنے خاص طور پر ضروری زہر کی فراہمی کیلیے ایران کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈیوں سے ایران کا مقابلہ کرنا پاکستان، بھارت اور جنوبی ایشین کے دوسرے ممالک کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان زہر فراہم کرنے اور ایران کی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
خطے میں ہونے والی تبدیلیاں اور اسلامی دنیا کو درپیش مسائل کے ردعمل میں اسلامی ممالک خاص طور پر اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
انہوں نےعلاقائی بحران اور علاقائی سیکورٹی کے قیام کے لیے ایرانی حکام کے تعمیری انداز کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کا یقیینا ایسے لوگ موجود ہیں جو اسلامی دنیا کے بڑے ممالک کے مابین تعلقات میں بہتری کی مخالفت کرتے ہیں۔
سید فخر امام نے ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کےدرمیان تجارتی تعلقات (برآمدات اور درآمدات) کو مزید فروغ دینے پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ